Shab-e-Mehraj is the 'Night of Ascent'. This is the time when, according to Muslim belief, Prophet Muhammad was led to heaven by archangel Gabriel, after which he, the holy messenger, achieved a spiritual state. Muslims pray to the Lord and the Prophet on this auspicious day.
Learn more about your ad choices. Visit megaphone.fm/adchoices
[00:00:00] دیگرہ مطرم ناظرینی کی رام، پروراہم داستان-یسلام میں آپ سب کا خیر مقلم ہے خوشانددہ ہے
[00:00:23] آج ہم آپ کو اس پروگرام میں ایک سفر کی باتیں بتائیں گے
[00:00:32] جس سفر کو نبی قریم سلالہ علیہ السلام کے مجازہ میں ایک عظیم مجازہ قرار دیا گیا ہے
[00:00:40] وہ سفر جو دیدار علیہی کا سفر تھا وہ سفر جو اسار علیہی سے آشنا ہونے کا سفر تھا
[00:00:55] وہ سفر جس سفر کو اللہ تعالیٰ طالح نے قرآنِ قریم میں سبحان اللہ عصراہ سے یاد کیا
[00:01:03] آج اس عظیم شخصیت کے سفر کے بارے میں بتائیں گے جن کو عصراہ کا دولہ کہا گیا ہے
[00:01:12] اس سے میری مراد ہے واقعِ مراج
[00:01:18] کیا حکمت تھی جو اللہ تعالیٰ طالح نے اپنے محبوب کو اپنی بارگاہ میں بلایا
[00:01:25] وہ کونسا راز تھا وہ کونسی نشانیہ تھی جو اللہ تعالیٰ طالح نے اپنے محبوب کو شبِ مراج میں دکھائے
[00:01:37] وہ کون سمقام امرطبہ تھا جو اللہ تعالیٰ طالح نے شبِ مراج میں اپنے پیارے محبوب کو اتا فرمایا
[00:01:48] اس کی تفصیل آج کی اس پرگرام واقعی مراج میں ہم آپ کے سامنے بیان کر رہے ہیں
[00:01:55] آپ تووجہوں کے ساتھ اس کو دیکھئے
[00:02:01] واقعی مراج یہ ہے کہ میرے آقا نبی کریم صل اللہ علی و صلیم حضرت عمہانی کے گھر میں آرام فرما رہے تھے رات کو
[00:02:13] نبوہت کا گیاروہ سال تھا
[00:02:18] اعلان نبوہت کا گیاروہ سال تھا میرے آقا
[00:02:23] کے بارے میں اللہ تعالیٰ طالح نے اپنے پیارے فرشت اجبرییل سے ارشاد فرمایا اجبرییل
[00:02:31] فرشتوں کی بارات لیکر میرے محبوب کی بارگہ میں جاو
[00:02:36] اور اسرہ کا دولہ بنا کر میرے محبوب کو لیکیاو
[00:02:41] اللہ تعالیٰ طالح نے جننت کی رضوان کو حکم دیا کہ جننت کو آرازتا و پیرستا کر دو
[00:02:47] سجادو اور اللہ تعالیٰ طالح کی حکم کے مطابق حضرت عجبری لمین
[00:02:54] فرشتوں کو لیکر نبی قریم صلی اللہ علیو صلیم کی بارگہ میں آئے
[00:03:00] میرے آقا نبی قریم صلی اللہ علیو صلیم اس وقت سو رہے تھے
[00:03:05] حضرت عجبری لمین آئے اور آنے کے بعد دیکھا
[00:03:09] کہ نبی قریم صلی اللہ علیو صلیم سو رہے ہیں
[00:03:12] اب وہ کشم کشم پڑ گئے کہ جگائے تو کیسے جگائے
[00:03:16] یہ کوئی عام بارگہ نہیں نبیوں کے سردار کی بارگہ ہے
[00:03:21] اگر جگانے میں ذراسی بھی کسی طرح سے بے حرمتی کا شائبہ بھی ہوا
[00:03:26] کسی طرح سے نبی کے تقدس کے اور عظمت کے خلاف ہوا
[00:03:31] تو یہ بڑی اہم بات ہو جائے گی اس لے کشم کشم تھے
[00:03:36] اتنے میں جیبری لمین کو ایک بات سجی
[00:03:41] اور حضرتی جیبری لمین نے اپنی پیشانی کو نبی قریم صلی اللہ علیو صلیم کی قدموں میں
[00:03:47] آپ کے طلوہوں میں وڑھگر نہیں لگا
[00:03:50] کافوری ٹھنڈک سے میرے آقا نبی قریم صلی اللہ علیو صلیم بہدار ہو گئے
[00:03:55] اور میرے آقا نے فرمایا ہے جیبریل کیا بات ہے
[00:03:58] حضرتی جیبری لمین نے ارزا کیا
[00:04:01] یار رسول اللہ صلی اللہ علیو صلیم اللہ تعالیٰ نے آپ کو اپنی بارگہ میں بلایا ہے
[00:04:08] اسلاق دولہ بنا کر میں آپ کو لے لے لے آیا ہوں اور میں آپ کے لیے سواری لے کر آیا ہوں
[00:04:14] سواری کا ایک براہ ایک جانور جننتی جانور ہے
[00:04:18] اس کو لے کے آیا
[00:04:20] نبی قریم صلی اللہ علیو صلیم بہدار ہوتے ہیں ایک منت ایک بات بتا دوں
[00:04:24] جیبری لمین جب میرے آقا کو جگائے تو کس طرح سے جگائے
[00:04:28] اپنی پیشانی کو نبی کے طلوہ میں ملے
[00:04:31] حالہ کہ جگانے کا اور بھی طریقہ ہو سکتا تھا
[00:04:34] نبی نبی پروں کو ملتے اپنے ہاتھ کو لگاتے
[00:04:37] اور نبی کے کسی بھی جس میں میں
[00:04:39] حصے میں جس میں کہ کہیں پر بھی آپ مس کرتے تچ کرتے
[00:04:43] تو نبی بیدار ہو جاتے
[00:04:45] لیکن نبی قریم صلی اللہ علیو صلیم کے قدموں میں آپ کے طلوہ میں
[00:04:48] جیبریل نے اپنی پیشانی کو مل کر دنیا والا کو بتا دیا کہ اے لوگوں
[00:04:53] انسان کی سب سے افضل جگہ سب سے اوچی جگہ پیشانی ہوتی ہے
[00:04:58] اور سب سے نیچے پہلی منزل وہ قدم ہوتا ہے
[00:05:02] جبریل نے اپنے آخری منزل کو نبی کے قدموں میں ملکے بتا دیا کہ جہاں پر جبریل کا مقام ختم ہوتا ہے
[00:05:09] وہاں سے میرے نبی کا مقام شروع ہوتا ہے
[00:05:11] اس کے بعد حضرتی جبریل امین نبی کریم سلام کے سیناء مبارک کو چاک کیے
[00:05:18] آپ اے زم زم سے آپ کی سیناء مبارک کو دھویا گیا
[00:05:21] اور پھر جننتی لباس پہنائے کر اصلاق کے دولہ بنائے کر
[00:05:25] میرے آقا کو براک پہ سوار کرنے لگے
[00:05:28] جب میرے آقا براک پہ سوار ہونے لگے
[00:05:30] تو براک کچھ اُسھلنے لگے
[00:05:34] تو جبریل امین نے کہا ہے براک تجھ کو معلوم نہیں
[00:05:37] کہ آپ پر ایپیٹ پر کون سوار ہونے والا ہے
[00:05:40] اس براک نے کہا کہ مجھ پر اور دیگر امبیہ سوار ہوا ہے
[00:05:45] جبریل امین نے کہا یہ نبیوں کے سردار ہے
[00:05:47] بائی سے تخلیق قائنات ہے اللہ تعالیٰ طالح نے ان کے ہی صدقی میں
[00:05:51] پوری قائنات کو وجود بقشی
[00:05:55] تو براک نے کہا کہ میرے گزارش ہے
[00:05:57] کہ آج نبیہ کریم صل اللہ علیہ وسلم میرے پیٹ پر سوار ہوتے ہیں
[00:06:01] مجھ کو اپنی شفات میں شامل کریں
[00:06:04] کل مائدہ نمحشر میں میری پیٹ پے وٹ ہیں
[00:06:07] میرے آقا نے فرما کہ میں تمہاری اس درخاص کو قبول کرتا ہوں
[00:06:11] اور مائدہ نمحشر میں تمہاری پیٹ پر سوار ہونگا
[00:06:14] اس کے بعد میرے آقا نبیہ کریم صل اللہ علیہ وسلم کو لے کر جبریل امین
[00:06:19] وہاں سے چلے مققا سے
[00:06:23] جب جانے لگے تو میرے آقا تو سللم کو دائی طرف سے آوаз آئی
[00:06:26] کہ Ai Muhammad صل اللہ علیہ وسلم آپ分 کیا آپ کی Africans کے لئے �ہ کچھ کہنے والا ہوں
[00:06:32] میرے آقا نے کچھ توعweg evaluating فرمایے چلنے لگے
[00:06:36] پھر بای طرف سے آواز آئی اور آپ نے ان کی آوazon 就 isp
[00:06:40] اس کی آوazon پھ بھی کو توع diyنے دیingen weilہ کہنے لگا
[00:06:43] Ai Muhammad صل اللہ علیہ وسلم آپ کی mens کے بعلائی کے لئے
[00:06:45] میں آپ سے کچھ کہنے والا ہوں
[00:06:47] لیکن آپ کوئی Word Nextin Infinity girlfriend ہی VC
[00:06:51] ایک خوبصورت سجدھت کر ایک خوبصورت عورت آئی اور کہنے لگے کہ ایر محمد صلی اللہ علیہ وسلم آپ میری بات کو سنیئے
[00:07:00] میں آپ کی امت کے لئے کچھ کہنے والے ہو
[00:07:03] لیکن میرے عقا نے اس کے طرف کوئی تواجہ دیا اور چلنے لگے
[00:07:06] یہاں تک کہ بیٹل مقدس میں پہنچ گئے
[00:07:09] ایک حسین و جمیل خوبصورت انسان آپ کو آگے سلام کیا
[00:07:13] اس کے بعد براق سے اترتے ہیں جبری لمین آپ کے سامنے تین گلاس پیش کیے
[00:07:20] ایک دود کا گلاس ایک شراب کا گلاس اور ایک پانی کا گلاس
[00:07:27] آپ نے دود کے گلاس کو لیا اور اس میں سے کچھ پیا اور پھر گلاس جبری لمین کو دیدیے
[00:07:34] حضرتہ جبری لمین نے کہا رسول اللہ علیہ وسلم آپ اگر شراب کے گلاس کو پیتے تو آپ کی پوری امت شراب میں غرک ہو جاتی
[00:07:43] اگر آپ پانی کے گلاس کو پیتے تو آپ کی امت پانی میں غرک ہو جاتی آپ نے دود کے گلاس کو پیا
[00:07:54] جتنا پیا اگر آپ پورے گلاس کو پیلتے تو اللہ تعالیٰت و بارکتا لہ آپ کے تمام امتیوں کو بلا حصاب جنت میں داخل کر دیتا
[00:08:03] میرے اقا نے فرمایہ جبری لوے گلاس دوف تاکہ میں پورا پیلوں لیکن انہوں نے کہا جو قذا و قدر کا فیصلات ہوا ہو چکا ہے
[00:08:09] میرے اقا نے فرمایہ جو باتاو جب میں چلنے لگا میرے دائی طرف سے جو آواز آئی تھی وہ کون تھے
[00:08:15] تو میرے اقا نے جبری لمین نے کہا یا رسول اللہ سلوہ رسول اللہ وہ یهودی تھے اگر آپ اس کی بات کا جواب دیتے تو آپ کی امت یهودیت میں برباد ہو جاتی
[00:08:26] بائی طرف سے آواز دینے والا نصرانی تھا اگر آپ اس کا جواب دیتے تو آپ کی امت نصرانی بن جاتی
[00:08:33] وہ عورت دنیا تھی اگر آپ اس کی طرف متوجہ ہو کر اس کی بات کا جواب دیتے تو آپ کی امت آخریت کا بڑھل دنیا کو ترجید
[00:08:42] ایکر دنیا داری میں مبتلا ہو جاتے بائی طل مقدس میں میرے اقا نبی کریم سل اللہ علیہ السلام وہاں تشریف لے گئے
[00:08:50] اور وہاں پر تمام امبیاء کرام حضرت عادم علیہ السلام سے لیکر حضرت ایسا علیہ السلام تک جتنے بھی دنیا میں نبی آئے تھے
[00:09:00] تمام امبیاء وہاں پر موجود تھے ہم نے سُنہا ہے کہ ہمارے نبی بائی طل مقدس میں تمام نبیوں کے امام بنے تھے اس کے بارے میں بتائیئے
[00:09:09] ہاں بلکل صحیح ہے کہ جب نبی کریم سل اللہ علیہ السلام حضرت عیسی علیہ السلام کے ساتھ بائی طل مقدس میں گئے تو وہاں پر تمام امبیاء موجود تھے
[00:09:21] اور مسل اللہ امامت خالی تھا حضرت عادم علیہ السلام سے لیکر حضرت ایسا علیہ السلام تمام نبی تھے لیکن مسل اللہ امامت پر کوئی آگے نہیں بڑے
[00:09:31] حلَکہ اس سب اپنے اپنے زمانے کے نبی تھے اور اپنے اپنے زمانے کے属یم تھے سب نبی اور رسول تھے
[00:09:37] لیکن کوئی آگے نہیں بڑھے بلکہ میرے آقا نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم مسلح امامت پے آگے بڑھے
[00:09:44] آپ نماز پڑھائے اس نماز پے قرمان جائے
[00:09:47] جس نماز کے پڑھنے والے تمام امبیہ اور اس نمازیوں کے امام ختم الامبیہ تھے
[00:09:55] اس میں بہت بڑی حکمت ہے اور علومان نے اس کے بارے میں بہت ساری تشریحات بھی کیے ہیں
[00:09:59] کہ میرے آقا کی امامت میں سب نمازیں پڑھی تو اس میں کیا حکمت ہے
[00:10:05] تو میرے آقا نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم جو امامت فرمایا تھے
[00:10:09] امامت کا ایک مسئلہ بھی اگر ہم دیکھا ہوں تو یہ پتا چلتا ہے
[00:10:12] کہ چند علومہ ہوں تو ان میں امام کون بنے
[00:10:16] تو جو سب سے زیادہ علم والے ہوتے ہیں جو سب سے زیادہ تقویہ والے ہوتے ہیں
[00:10:21] پر ازغار ہوتے ہیں جو حسن جمال میں ہوتے ہیں اختیار اقردار میں ہوتے ہیں
[00:10:25] تو ان تمام باتوں میں اگر دیکھا جائے تو ہمارے نبی صل اللہ علیہ وسلم جو ہے
[00:10:29] سم میں اوزل نظر آتے ہیں علم میں ہمارے نبی آگے ہیں
[00:10:32] حکمت میں ہمارے نبی تمام نبیوں سے اوزل ہیں
[00:10:35] حسن جمال میں تمام انبیہ سے ہر طرح سے ہمارے نبی سب سے اوزل والا ہیں
[00:10:41] اور اس لئے آپ وہاں امامت فرمائے اس کے علاوہ اللہ تعبارکتا لانے
[00:10:46] تمام نبیوں سے دنیا میں تشریف لانے سے پہلے تمام نبیوں کی روحوں سے
[00:10:50] یہ وادہ لیا تھا کہ میرا آخری نبی جب تمہارے زمانے میں جائے تو
[00:10:55] ان پر ایمان لانے ہ row اس مدد کرنی ہے
[00:10:59] کسی کے زمانے میں بھی اللہ تعبارکتا لہ نے اپنی آخری نبی کو نہیں بھیجا
[00:11:02] لیکن وادہ سب سے لیا تھا تو اس واضہ کا پورا ہونا بھی تھا
[00:11:06] کسی کے زمانے میں تو اللہ نے اپنے آخری نبی کو بھیجا نہیں
[00:11:09] حضرت اعدم سے لے کر حضرت ایسا تک
[00:11:11] لیکن ہمارے نبی کے زمانے میں تمام نبیوں کو وہاں جمع فرما ا دیا
[00:11:16] عبیتل مقدس میں تمام نبیوں نے جو وادہ کیا تھا کہ
[00:11:19] ایمان لیا ہیں گے ان کے مدد کریں گے وہ وادہ علاہی اس دن پورا کیا کہ
[00:11:24] سبہوں نے آپ کی اختداع میں نماز پڑھی.
[00:11:26] وہاں سے میرے آقا نبی کریم سوللسلم حضرتی جبری لامین کے ساتھ
[00:11:29] آسمانی دنیا کے طرف تشریف ہو لیا گے.
[00:11:32] پہلے آسمان میں نبی سے ملاقات ہوتی ہے.
[00:11:35] کسی میں حضرتِ عدم علیسلام سے کسی میں حضرتِ ادریسللسلم سے
[00:11:40] کسی میں حضرتِ عبراہیم علیسلام سے کسی سے حضرتِ ادریسللسلم سے
[00:11:44] اس طرح سے تمام آسمانوں سے آپ گزرتے گئے امبیہ سے ملاقات ہوتی گئی
[00:11:49] اور وہ امبیہ آپ کو مبارک بات بھی دیتے گئے.
[00:11:52] آپ نبی کی طاقت کو دیکھیں کہ سب بیٹل مقدس میں میرے نبی کے اختداع میں موجود تھے
[00:11:58] اور پھر ایک لمحے میں جب آسمانوں سے گزرتے تو ہر آسمان میں کوئی نہ کوئی نبی سے آپ کی ملاقات ہوئی.
[00:12:05] اس کے بعد ایک مقام وہاں آیا جسے صدرتل منطحہ کہا جاتا ہے.
[00:12:11] حضرتِ جبریل امین وہاں پر ساتھ چھوڑ دیتے ہیں اور حضرتِ جبریل امین کہتے ہیں
[00:12:17] یار سلولہ سلولہ علیسلہم مقا سے بیٹل مقدس تک میں آپ کا ساتھ رہا
[00:12:21] بیٹل مقدس تلے کر تمام آسمانوں سے گزرتے رہے میں آپ کے ساتھ رہا
[00:12:27] لیکن اب یہاں سے میں آگے نہیں بڑھ سکتا ہوں میری منزل یہاں پر ختم ہو جاتی ہے
[00:12:31] اس سے اگر آگے میں بڑھا تو تجلی کی آگ سے میرے پر جل جائیں گے
[00:12:37] اب یہاں ایک بینٹ رکھ کر میں کہنا چاہتا ہوں کہ کوئی آدمی اگر کسی کو ساتھ لیکن چلتا ہے
[00:12:42] نئی جگہ پر لیکن جاتا ہے چلیے میں آپ کو دلی کا سفر کراتا ہوں
[00:12:47] اور لیکن چلتا ہے راستے میں جا کر اگر وہ بولے کہ اب آگے میں نہیں جاہوں گا آپ جاہو
[00:12:51] تو ظایر سی باتیں کہے گا آدمی کی کیا بات ہے
[00:12:54] تم تو مجھے ساتھ لیکن آئے تھے راستے میں چھوڑ دیتے ہو آگے میں کیسے جاہوں گا
[00:12:59] نہ کہی دیکا ہوں نہ کچھ ہے لیکن ایسا نہیں ہوا
[00:13:02] بلکہ جیبرے لمین جب صدرت المنتحہ میں میرے نبی کا ساتھ چھوڑ دیتے ہیں
[00:13:06] میرے نبی نے کیا فرمایا کہے جیبرے ال میں آگے تو جاہ رہا ہوں
[00:13:10] لیکن ایک بات تم سے کتا ہوں کہ تمہاری کوئی ضرورت ہو تو مجھے بتا ہوں
[00:13:15] حلکہ حاجتن تمہاری کوئی ضرورت ہو تو میں اپنے خدا کی بارگہ میں اس کو پیش کروں گا
[00:13:21] تو حضرتے جیبرے لمین نے کہا ہے رسول اللہ ہاں میری ایک گزاریش ہے
[00:13:25] گزاریش یہ ہے کہ آپ اللہ طبارک تالہ کی بارگہ میں بس میری ایک التجا پیش کر دیں
[00:13:31] کہ کل قیامت کا معدان ہوگا جب آپ کے امتی پلسلات سے گزریں گے تو میں اپنا پر اس پر بیچھا دوں
[00:13:38] اور آپ کے امتی عرام سے اس سے گزر جائیں
[00:13:40] یہاں ایک منٹ میں بتانا چاہوں گا کہ جیبرے لمین جب وہ نبی سے یہ کہے
[00:13:46] آپ خدا کی بارگہ میں میری لیے التجا کر دیجیے گا تو اپنے لکھیا مانگے
[00:13:52] وہ مانگے تو یہ کہ نبی کی امتی جب پلسلات سے گزریں گے اپنا پر اس میں بیچھا دوں میں عرام سے گزر جائیں
[00:13:59] ایسا کیوں کیے اس لیے کہ جیبرے لمین جانتے ہیں خدا کو راضی کرنا ہو تو نبی کو راضی کرو
[00:14:05] نبی اگر راضی ہوگے نبی خوش ہوگئے تو خدا بھی راضی ہو جائے گا
[00:14:10] اب نبی کو راضی کرنے کا طریقہ کیا ہے اس کی ایک مثال میں بتاؤں کسی اگر گھر میں کوئی فقیر جائے
[00:14:16] اور فقیر جا کر کہتا ہے کہ مجھے خدا کے نام پیدو تمہاری عولاد کی ترقی ہو
[00:14:21] تمہاری عولاد کو اللہ سیت مندت رکھے تمہاری عولاد کو اللہ ترقی دے اس طرقی
[00:14:27] فقیر سے پوچھا جائے یا مانتوں رہے ہو سیٹ سے دوان اس کے عولاد کو دے رہے ہو
[00:14:31] اس کے بچوں کو دے رہے ہو تو فقیر کہہتے ہیں تم جانتے نہیں ہو
[00:14:35] سیٹ کو اپنی عولاد سے بہت محبت ہے اگر اس کی عولاد کے لی ہم دوان کریں گے اس کے عولاد کو دوائے دیں گے
[00:14:42] تو سیٹ خوش ہو جائے گا اور ہم کو دے گا
[00:14:45] اور جبرِ لمین جانتے تھے کہ نبی کو اپنی امتیوں سے بہت پیار ہے بہت محبت ہے
[00:14:50] اپنی امتیوں کے بارے میں کچھ کہو تو نبی خوش ہو جائیں گے اس لئے جبرِ لمین نے کہا
[00:14:56] یہ نبی خدا کی بارغہ میں آپ کہیں یا کل قیامت میں میں آپ کی امتیوں کے لئے اپنا پر بیشا دوں
[00:15:02] اور پھر اس کے بعد میرے آقا نبی کریم سل اللہ علیہ السلام وہاں سے آپ تشریف لے جانے لگے
[00:15:09] کہ وہاں پہ کچھ بھی نہیں جبرِ لمین نے راستے میں ساتھ چھوڑ دیا
[00:15:13] یہاں تک کہ وہ مقام بھی آیا جس کو لا مقاہ کہا جاتا ہے
[00:15:17] کوئی مقان نہیں کوئی نہیں وہاں تک کسی کی رسائی کسی کی پہنچ نہیں
[00:15:21] وہ ہے اللہ تعالیٰ طالح کی بارغہ میں پہنچیں
[00:15:24] اللہ تعالیٰ طالح کا نبی کریم سل اللہ علیہ السلام نے دیدار کیا
[00:15:30] اپنے ماتح کی نگاہوں سے دیکھا
[00:15:32] خدا کو دنیا میں کوئی نہیں دیکھ سکتا ہے
[00:15:35] صرف ایک ہی ذات ہے ایک ہی حستی ہے
[00:15:39] ایک ہی شخصیت ہے وہ ہمارے پیغمبر
[00:15:42] اللہ تعالیٰ طالح کی بارغہ میں گئے تو اللہ تعالیٰ طالح نے فرمایا
[00:15:45] کہ محبوب جب کوئی کھائے کوئی آتا ہے تو کوئی توفہ لے کی آتا ہے
[00:15:49] کیا توفہ لے کیا ہے
[00:15:51] اللہ کی رسول نے عرضے کیا
[00:15:54] اططہیاتل اللہ وصلواتو وططیباتو وصلام علیک کا ایہن نبی
[00:16:00] میراقا نے فرمای اططہیاتل اللہ وصلواتو وططیباتو
[00:16:03] اے پروردگار میری جسمانی عبادت میری مالی عبادت سب تیرے لی ہے
[00:16:08] اللہ نے فرمای اصلاہم وعالیٰ کا ایہن نبی
[00:16:11] اے نبی آپ پر سلامتی ہو
[00:16:14] اللہ نے اپنے پیارے محبوب کو جواب دیا
[00:16:18] وصلام علیہنا وعالیٰ عباد اللہ السلام ہی ہمارے نبی نے کہا
[00:16:23] پروردگار مجھ پر سلامتی ہو اور تیرے نیک بندوں پر
[00:16:28] یا ایک بہت بڑی حکمت کی بات بتاتے ہیں کہ نبی نے فرمای وصلام علیہنا
[00:16:32] عربی میں آئیتا ہے علیہنیہ مجھ پر جماہ کے لے علیہنیہ آتا ہے
[00:16:37] تو یہ جماہ میں کس کو شامل کیے
[00:16:39] تو لما فرماتے ہیں کہ وصلام علیہنیہ وعالیٰ عباد اللہ السلام ہی
[00:16:43] کہ مجھ پر میرے گنہگار امتیوں پر اور تیرے نیک بندوں پر
[00:16:49] اس طرف اللہ کی بارگہ میں بات ہوئی فرشتوں نے جب سنا تو کہ اشدوا اللہ علیہ اللہ و اشدوا ارنا محمدان عبد حولہ صولو
[00:16:57] اور یہ اتحیات نماز میں واجب قرار دیا گیا
[00:17:02] جو اللہ و فرشتے اور نبی کے درمیان بات ہوئی تھی
[00:17:07] اس کے بعد کیا رازو نیاز کی بات ہوئی اللہ نے کیا تا فرما اپنے پر حبوب کو کیا دیا
[00:17:13] اور اس سے پہلے میرے آقا نے تمام چیزوں کا مشاہدہ کیا
[00:17:18] رب سے رازو نیاز کی بات ہوئے کے بعد میرے آقا وابس آنے لگے
[00:17:25] وابس میں اللہ نے اپنے نبی کو کیا تحفہ دیا
[00:17:29] جی ہاں ایک اظیم توفہ اللہ طبارکتا اللہ نے پیارے محبوب کو دیا
[00:17:35] اور وہ توفہ آپ کی امتیوں کے لیتا
[00:17:39] وہ توفہ تا نماز پچاس وقت کی نماز اللہ نے پیارے محبوب کو دیا
[00:17:45] میں کہ محبوب جب میری بارگا سے جاتے ہو تو اپنے امتیوں کے لیے پچاس وقت کی نمازہ کا توفہ لے کر جاؤ
[00:17:52] آتے ویہ حضرتِ موسالیسلام سے ملاقات ہوتی ہے
[00:17:56] حضرتِ موسالیسلام نے نبی کریم سللللہ وسلم سے کہا
[00:18:00] یا رسول اللہ سللہ، آپ اپنے امت کیلے کیا لے کے جا رہے
[00:18:04] میرا آقا نے فرمایا ہے کہ پچاس وقت کی نمازہ کا توفہ اللہ نے میری امت کو دیا
[00:18:08] حضرت موسی علیہ السلام نے کہا ہے یار اسر اللہ سلولہ علیہ السلام میں اپنی عمت کو آزمہ چکا ہوں
[00:18:13] پچا سوکتھ کی نماز آپ کی عمت نہیں پڑھ سکے گی، نہ پڑھے گی
[00:18:17] آپ پچھ کم کرا کیا ہے
[00:18:19] پھر نبی کریم سلولہ علیہ السلام خدا کی بارگہ میں جاتے ہیں
[00:18:22] اور پانچ وقت کی نماز کم کر کے پائیتالی سوکتھ کی نماز کو لےکیا ہوتے ہیں
[00:18:27] راستے میں ملاقات ہوتی ہے حضرت موسی علیہ السلام سے پھر انہوں نے کہا
[00:18:31] کیا ہوا میرے عقا نے فرما ہے کہ پچھ وقت کی نماز کم ہوئی اور پائیتالی سوکتھ کی نماز لے کے جا رہا ہوں
[00:18:38] موسی علیہ السلام نے کہا یار اسر اللہ پائیتالی سوکتھ کی نماز بھی نہیں پڑھ پایا گی اب کیوں مات آپ کم کرا کیا ہے
[00:18:45] پھر اللہ کی عمی خدا کی بارگہ میں جاتے ہیں پچھ وقت کی نماز کو مافک کرا جاتے ہیں
[00:18:50] اسی طرح سے نو بار موسی علیہ السلام سے راستے میں ملاقات ہوتی ہے
[00:18:55] ہر بار موسی علیہ السلام یہی کہتے ہیں آپ خدا کی بارگہ میں جائے اور مافک کرا کے لائے نماز کم کرا کے لائے
[00:19:02] نو بار مسلسل جاتے ہیں اور پائیتالی سوکتھ کی نماز کو کم کرا کے آتے ہیں
[00:19:09] راستے پہ موسی علیہ السلام سے ملاقات ہوتی ہے اور کہتے ہیں کہ یار اسر اللہ سوکتھ کی نماز کو مافک کر دیا
[00:19:20] اور صرف پانچ وقت کی نماز کو باقی رکھا
[00:19:23] مسلسل علیہ السلام نے کہا کہ اور جائے کم کرا کے لائے
[00:19:27] میرے نبین نے فرمایا مجھے غیرت ہوتی ہے کہ میں پھر جان اور کم کرا کے لائے
[00:19:31] یہ پچھا سوکتھ وقت کی نماز میں سے پائیتالی سوکتھ کی نماز کو مافک کر دیا
[00:19:36] اور پانچ وقت کی نماز کو باقی رکھا
[00:19:40] لیکن اللہ طبارکتالہ نے فرمایا کہ محبوب یہ پانچ وقت کی نماز دیدی عمت میں جو بھی پڑھے گا
[00:19:47] میں اس کو پچھا سوکتھ کی سواب دوں گا
[00:19:50] یہ بہت بڑا عظیم توفہ ہے
[00:19:52] یہاں اگر خدا کی بارگہ مرزکر ہے پروردگار
[00:19:55] دنیا کی فترت ہے کوئی آدمی جب جتنا کرتا ہے اس کو اتنے ہی اس کی مجھزوری ملتی ہے
[00:20:01] یہاں تو تو اپنے بندوں کو کہا کہ تو پانچ وقت کی نماز پڑھے گا
[00:20:05] پچھا سوکتھ کی سواب ملے گا
[00:20:07] تو اقینا بارگہ خدا وندی سے جواب آئے گا
[00:20:09] میرے محبوب نے میرے نبی نے نماز کو ماف کر آیا تھا
[00:20:13] سواب کو کم نہیں کر آیا تھا
[00:20:15] تو وہ عظیم توفہ لکر جب یہ قریب سللہ علیسلہم دنیا میں تشریف لائے
[00:20:21] اور جب آئے تو کیا موقع تھا کیا سمہ تھا
[00:20:26] کہ نبی جب میرا تشریف لے جا رہے تھے
[00:20:29] تو آپ جب بسٹر سے اٹھتے بسٹر کی گرمی باقی تھی
[00:20:32] وظو کیا تھے تو وظو کا پانی بہر آتا
[00:20:35] دروازہ کھولے تھے تو کنڈی ہل دی تھی وہ کنڈی بھی ہل دی تھی
[00:20:39] یعنی جہاں آپ سے نکلے تھے وہی پے جس طائم پے گئے تھے اسی طائم پے آپ آئے
[00:20:44] ایک لمہا کہلیجی پلک جھپکنے کا اس لمح میں آپ ساتھوں آسمان سے تشریف لے گئے
[00:20:51] سیدرطل منطحہ میں گئے جننت دوزک کا مشاہدہ کیا
[00:20:55] بیشمار عجائبات وغرائبات کو دیکھے
[00:20:57] یہاں تک کہ اللہ تبارکتا لکا بھی دیدار کیا
[00:21:00] اور پھر اس کے بعد دنیا میں تشریف لائے اور پچاس وقت کی نماز کو مافکرا کر
[00:21:06] پانچ وقت کی نماز کا توفہ لیکر آئے
[00:21:08] جب سبا ہوئی تو آپ نے صاحبہ کرام کے درمیان بیان فرمایا
[00:21:12] کہ رات کو میں گیا تھا اللہ تعالیٰ کی بارگہ میں اللہ کا دیدار کر کے آیا
[00:21:17] جو آپ کے ماننے والے تھے آپ پر ایمان لیکا ہے
[00:21:20] لیکن مققا کے جو کفار تھے ان کو ایک بہت بڑا موقع مل گیا
[00:21:23] وہاں ویلہ مچانے لگے کہ کیسے ہو سکتا ہے
[00:21:27] ابو جہل دوڑا دوڑا گیا حضرتی صیدانہ ابو بغر صدیق کے پاس
[00:21:31] اور جا کر کہنے لگا ابو بغر ایک بات بتاو
[00:21:33] اگر کوئی آدمی یہ کہے کہ رات کے ایک لمح میں میں یہاں سے بیطل مقدس گیا
[00:21:37] پھر آسمانوں کی طرف گیا تو تم اس کی بات کو مانو گے
[00:21:41] حضرتی صیدانہ ابو بغر صدیق نے کہا کہ نہیں
[00:21:43] ایسا تو ہوئی نہیں سکتا ہے ممکن نہیں ہے
[00:21:46] یہاں سے چند لمح میں بیطل مقدس جائے اپنہ لمبا صفر تائے کر کے
[00:21:51] پھر آسمانوں کی طرف جائے تو ابو جہل کہنے لگا تم جن کو نبی کہتے ہو
[00:21:56] تم جن کے گید گاتے ہو جن کا کلمہ پڑھتے ہو ان کا کہنا ہے
[00:22:00] کہ میں رات کے ایک لمح میں یہاں سے بیطل مقدس گیا
[00:22:04] پھر آسمانوں کی طرف گیا خدا کا دیدار کیا
[00:22:07] حضرتی صیدانہ ابو بغر صدیق نے کہا میرے نبی کہتے ہیں
[00:22:10] تو میں اس کو تسلیم کرتا ہوں میں اس کی تصدیق کرتا ہوں
[00:22:13] میرے نبی کی بارگہ میں آئے اور میرے آقا سے کہا آپ کیا فرماتے ہیں
[00:22:16] میرے آقا نے پورے واقعے میراج کو بیان کیا
[00:22:19] حضرتی ابو صدیق نے کہا کہ میں آپ کی بات کی تصدیق کرتا ہوں اس پر ایمال لاتا ہوں
[00:22:24] حضرتی ابو صدیق کی اس تصدیق کا انام اتنا بڑا ملا کہ اللہ کی بارگہ سے
[00:22:29] حضرتی ابو بغر کو صدیق اللہ قب ملا
[00:22:32] اب ایک بات اور بتانا چاہتا ہوں کہ کفاروں نے جب سنا
[00:22:37] تو بیطل مقدس جو فلسٹین میں ہے
[00:22:41] میرے آقا کبھی تشریف نہیں لے گے تھے
[00:22:43] کافیروں نے سوچا کہ یہ بڑا موقع ہے
[00:22:45] چلو بیطل مقدس کے بارے پوچھتے ہیں
[00:22:47] یہ کہتے ہیں کہ ہم آگئے تھے
[00:22:49] فرشتوں نبیوں کی امامت کیے تھے
[00:22:52] تو امون کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ وہ کیسا تھا
[00:22:55] تمام کفار آجاتے ہیں بلتے ہیں آپ بتا ہے بیطل مقدس
[00:22:58] میں کھڑکی ہے کتنی ہے دروازے کتنے ہیں
[00:23:00] حالا کہ سوال بلکل احماقانہ ہے
[00:23:03] لیکن پھر بھی وہ لوگ سوال کر دیے
[00:23:05] آپ بتا ہے بیطل مقدس میں کتنی کھڑکی ہے کتنی دروازے ہیں
[00:23:09] میرے آقا فرماتیں کہ کافیروں نے جب مجھ سے سوال کیا
[00:23:12] تو اللہ تعالیٰ طبارکتا لنے فرشتوں سے کہا فرشتوں
[00:23:14] بیطل مقدس کو میرے نبی کی نگاہوں کے سامنے کر دو
[00:23:18] اور فرشتوں نے بیطل مقدس کو میرے نبی کی نگاہوں کے سامنے کر دیا
[00:23:21] ایک ایک کھڑکیہ آپ دیکھتے جاتے تھے
[00:23:24] ایک ایک نشانیہ دیکھتے جاتے تھے
[00:23:26] اور کفاروں کو بتا دے جاتے تھے
[00:23:28] دوسرا سوال میرے آقا نے فرماتیں کہ میں جب آ رہا تھا
[00:23:31] تو مکہ کے کچھ لوگ تجارت کی لے گئے تھے
[00:23:34] وہ آ رہے تھے اس کا اوٹ گم ہو گیا تھا
[00:23:37] وہ قافلہ جب سورج نکلے گا سبھا کو تو وہ آ کے پہنچ جائیں گے
[00:23:40] اب ان لوگوں نے سوچ اچھر وید بڑا موقع ہے اس واقعہ کو جھٹلانے کا
[00:23:44] دو گروب بنا دیے کافیروں نے
[00:23:46] ایک گروب کو سورج کی طرح بیٹھا دیا کہ سورج کو دیکھتے رہو
[00:23:50] اور ایک گروب کو جس طرف سے قافلہ آنے والا تھا اس طرح بیٹھا دیا
[00:23:54] کہ جو پہلے آئے وہ پکار اٹنا
[00:23:57] اگر قافلہ پہلے آیا تو گروب کہا کہ ہاں قافلہ آگیا
[00:24:00] سورج نہیں نکلہ
[00:24:01] اگر سورج نکل گیا تو ایدر سے پکارنا
[00:24:03] کہ ہاں سورج نکل گیا قافلہ نہیں آیا
[00:24:06] تاکہ ہم محمد صلیلہ علیہ وسلم کو جھٹلہ سکے
[00:24:09] ایک ان کی بات غلط ہے
[00:24:11] لیکن دونوں گروب جب بیٹھ گیا
[00:24:13] ایک اسا دونوں پکارتے ایدر سے بلہ قافلہ آگیا
[00:24:16] ایدر سے بلہتا ہے سورج نکل گیا
[00:24:18] اسی وقت سورج بھی نکلہ
[00:24:19] ادر سے قافلہ بھی آیا
[00:24:21] کفاروں کو یہ موقع بھی نہ ملا
[00:24:23] کہ نبی کی کسی بات کو جھٹلہ سکے
[00:24:25] اب ایک بات میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں
[00:24:27] اس واقعی میراج کو مختصر طرح پر میں بیان کیا
[00:24:30] اس میں سب سے عظیم باتی ہے کہ میرے آقا
[00:24:33] نمااز کا توفہ لیکیا آئے تھے
[00:24:36] اور میرے آقا وہ توفہ لیکن آئے اپنی امتیوں کے لیے
[00:24:40] اور اس توفہ کو دینے کے ساتھ ساتھ کیا فرما ہے
[00:24:42] اس سولاجوں راجل مومینین
[00:24:44] نمااز مومین کی میراج ہے
[00:24:47] ایک بار میں جدر سے گزرہ تھا ان سبوں کی میراج ہوئی تھی
[00:24:50] میں نے خدا کو دیکھا میری میراج ہوئی
[00:24:52] لیکن مسلمانوں اگر اس نمااز کو تم اپنا ہوگے
[00:24:56] تو روزانہ تمہاری پانچ بار میراج ہوگی
[00:24:58] اور اس نمااز توفہ کو تم اپنا ہوگے
[00:25:01] پانچ وقتی نماات پڑھوگے
[00:25:03] تو اللہ تعالیٰ اقتالہ تم کو پچا سوکت کا سواب دے گا
[00:25:07] اب ایک بات بتاؤن کیا ہم کیا کرتے ہیں
[00:25:09] نمااز کو چھوڑ دیے ہیں
[00:25:10] نبی کی محبت کا دن برتے ہیں
[00:25:12] ایک آدمی اگر
[00:25:13] کہیں بہر سے تمہارے لے کوئی توفہ لیکن آئے
[00:25:16] وہ توفہ تم کو دے گا تو تم تو توفہ کو سینے سے لگا کر رکھو گے نا
[00:25:20] اگر کچڑے کے دبہ میں دال دو
[00:25:22] اور تمہارا دوست آئے
[00:25:23] اور دیکھا کہ میں بڑی محبت کے ساتھ یہ توفہ لائے تھا
[00:25:27] اور میں نے اس کو دیا تھا کہ کچڑے کے دبہ میں دال دیا
[00:25:29] اس کو تقلیف ہوگی کی نہیں
[00:25:31] جقینن ہوگی
[00:25:33] میرے نبی نے حدا کی بارکہ سے عظیم توفہ لیکن آیا
[00:25:36] اور اس نمااز کو تم چھوڑ دیو
[00:25:38] میرے نبی کو تقلیف نہیں ہوتی ہے
[00:25:40] اس لئے نبی کو اگر خوش کرنا ہے
[00:25:42] نبی کو راضی کرنا ہے
[00:25:43] تو پانچ وقت کی نمااز پڑھو
[00:25:45] اللہ بھی راضی ہوگا
[00:25:47] اللہ کے رسول بھی تم سے راضی ہوگے